حضرت على(ع) سے نفاق‏ کی نشانی ہے 

حضرت على(ع) سے نفاق‏ کی نشانی ہے

امام حسین علیہ السلام نے فرمایا :

مَا كُنّا نَعْرِفُ الْمُنَافِقِينَ عَلَى عَهْدِ رَسُولِ اللّهِ (ص) إِلا بِبُغْضِهِمْ عَلِيّاً وَ وُلْدَهُ

رسول اسلام (ص)کے دورحیات میں ہم منافقین کوحضرت علی (ع) اور ان کی اولاد کی دشمنی سے پہچانتے تھے ۔

(عيون أخبار الرّضا، ج ۲ ص ۷۲ ص۳۰۵)

قول و عمل‏ میں ہماہنگی 

قول و عمل‏ میں ہماہنگی

امام حسین علیہ السلام نے فرمایا :

إِنّ الْكَريِمَ إِذَا تَكَلّمَ بِكَلاَمٍ، يَنْبَغِى اَنْ يُصَدّقَهُ بِالْفِعْلِ ۔

باعزت انسان جب گفتگو کرتا ہے تو اس کاعمل اس کی زبان کی تصدیق کرتا ہے۔

(مستدرك الوسائل، ج ۷ ص ۱۹۳ ح۶)

عزّت کی موت اورذلّت‏ کی زندگی

عزّت کی موت اورذلّت‏ کی زندگی

امام حسین علیہ السلام نے فرمایا :

مَوْتٌ فِى عِزّ خَيْرٌ مِنْ حَيَاةٍ فِى ذُلّ .

عزت کی موت ذلت کی زندگى سے بہتر ہے ۔

(بحار الانوار، ج ۴۴ ص ۱۹۲ ح۴)

مؤمن‏ کی پریشانی کو دور کرنا

مؤمن‏ کی پریشانی کو دور کرنا

امام حسین علیہ السلام نے فرمایا :

مَنْ نَفّسَ كُرْبَةَ مُؤْمِنٍ فَرّجَ اللّهُ عَنْهُ كُرَبَ الدّنيَا وَ الاخِرَةِ ۔

جو کسی مومن کی پریشانی دور کرے خداوند عالم اس کی دنیا وآخرت کی پریشانوں کو دور کردےگا۔

(بحار الانوار، ج ۷۵ ص ۱۲۲ ح۵)

اپنے گناه سےغفلت 

اپنے گناه سےغفلت

امام حسین علیہ السلام نے فرمایا :

إِيّاك اَنْ تَكُونَ مِمّنْ يَخَافُ عَلَى الْعِبَادِ مِنْ ذُنُوبِهِمْ وَيَاْمَنُ الْعُقُوبَةَ مِنْ ذَنْبِهِ .

ہرگز ان لوگوں میں سےنہ ہوناجودوسروں کے گناہوں پر خوفزدہ اور اپنے گناہوں سے غافل ہوتے ہیں۔

(تحف العقول، ص۲۷۳ )

تنگ‏دستى، بيمارى اور موت

تنگ‏دستى، بيمارى اور موت

امام حسین علیہ السلام نے فرمایا :

لَوْلاَ ثَلاَثَةٌ مَا وَضَعَ ابْنُ آدَمَ رَأسَهُ لِشَىْ‏ءٍ اَلْفَقْرُ وَ الْمَرَضُ وَ الْمَوتُ ۔

اگرتین چيزیں نہ ہوتیں تو انسان کسی کے سامنے سر نہ جھکاتا غریبی، بیماری اورموت ۔

(نزهة الناظر و تنبيه الخاطر، ص ۸۵ ح۴)

اہمیت کم کرنے والی گفتگو

اہمیت کم کرنے والی گفتگو

امام حسین علیہ السلام نے فرمایا :

لاَ تَقُولُوا بِاَلْسِنَتِكُمْ مَا يَنْقُصُ عَنْ قَدْرِكُمْ ۔

زبان سے ایسی بات نہ نکالو جوتمھاری اہمیت کم کردے۔

(جلاء العيون، ج ۲ ص۲۰۵)

طاقت رکھتے ہوئےمعاف کرنا

طاقت رکھتے ہوئےمعاف کرنا

امام حسین علیہ السلام نے فرمایا :

إِنّ اَعْفَى النّاسِ مَنْ عَفَا عَنْ قُدْرَةٍ ۔

سب سے بڑا معاف کرنے والا وہ ہے جو طاقت کے باوجود معاف کردیتا ہے ۔

( بحار الانوار، ج ۷۵ ص ۱۲۱ ح۴)

لوگوں کی خوشی کے لیے خدا کو ناراض کرنا

لوگوں کی خوشی کے لیے خدا کو ناراض کرنا

امام حسین علیہ السلام نے فرمایا :

مَنْ طَلَبَ رِضَى النّاسِ بِسَخَطِ اللّهِ وَكَلَهُ اللّهُ إِلىَ النّاسِ .

جو لوگوں کو راضی کرنے كے لئے خدا کو ناراض کرے خدا اسے لوگوں کے ہی حوالہ کردیتا ہے ۔

( بحار الانوار، ج ۷۵ ص ۱۲۶ ح۸)

خداکی بارگاہ میں اعمال کا پیش ہونا

خداکی بارگاہ میں اعمال کا پیش ہونا

امام حسین علیہ السلام نے فرمایا :

إِنّ اَعْمَالَ هَذِهِ الاُمّةِ مَا مِنْ صَبَاحٍ إِلا وَ تُعْرَضُ عَلَى اللّهِ عَزّوَجَلّ ۔

امت کے اعمال روزانہ صبح کے وقّت خدا کی بارگاہ میں پیش ہوتے ہیں۔

( بحار الانوار، ج ۷۰ ص ۳۵۳ ح۵۴ )

صلہ رحم‏ سے موت میں تاخیراور روزی میں اضافہ

صلہ رحم‏ سے موت میں تاخیراور روزی میں اضافہ

امام حسین علیہ السلام نے فرمایا :

مَنْ سَرّهُ اَنْ يُنْسَاَ فِى اَجَلِهِ وَ يُزَادَ فِى رِزْقِهِ فَلْيَصِلْ رَحِمَهُ ۔

جوچاہتا ہے كہ کی موت کو فراموش کردیا جائے اور اس کی روزی میں اضافہ ہو اسے چاہئے کہ صلہ رحم کرے۔

(بحار الانوار، ج ۷۱ ص ۹۱ ح۵)

خوش ا‏خلاقى اورخاموشی

خوش ا‏خلاقى اورخاموشی

امام حسین علیہ السلام نے فرمایا :

اَلْخُلْقُ الْحَسَنُ عِبَادَةٌ وَ الصّمْتُ زَيْنٌ۔

خوش اخلاقی عبادت ہےاور خاموش انسان کی زینت ہے۔

(تاريخ اليعقوبى، ج ۲ ص۲۶۴)

پاداش زائر امام حسين(ع) 

پاداش زائر امام حسين(ع)

امام حسین علیہ السلام نے فرمایا :

مَنْ زَارَنِى بَعْدَ مَوْتِى زُرْتُهُ يَوْمَ الْقِيَامَةِ وَ لَوْ لَمْ يَكُنْ إِلا فِى النّارِ لاَخْرَجْتُهُ۔

امام حسين (ع) نےفرمایا: جو میری شہادت کےبعد میری زیارت کرے گا وہ اگر جہنمی ہو تو میں اسے جہنم سے نکال لوں گا۔

(المنتخب للطريحى، ص۶۹)

امام حسين(ع) مقتول اشک

امام حسين(ع) مقتول اشک

امام حسین علیہ السلام نے فرمایا :

اَنَا قَتِيلُ الْعَبْرَةِ،لا يَذْكُرُنِى مُؤْمِنٌ إِلا بَكَى۔

امام حسين (ع) نے فرمایا: میں وہ مقتول ہوں جسے رلا رلاکرقتل کیا گیا جو مومن بھی مجھے یاد کرتا ہے وہ مجھ پر گریہ ضرورکرتا ہے۔

(كامل الزيارات، ص ۱۱۷ ح۶)

امام حسين(ع) اورامام زمانہ (عج)

امام حسين(ع) اورامام زمانہ (عج)

امام حسین علیہ السلام نے فرمایا :

لَوْ اَدْرَكْتُهُ لَخَدَمْتُهُ اَيّامَ حَيَاتِى ۔

اگرمیں حضرت امام مهدى (عج )کےزمانے میں ہوتا تو پوری زندگی ان کی خدمت کرتا ۔

(عقد الدّرر، ص‏۱۶۰)

خيانت اورمكروفریب سے پرہیز

خيانت اورمكروفریب سے پرہیز

امام حسین علیہ السلام نے فرمایا :

إِنّ شِيعَتَنَا مَنْ سَلِمَتْ قُلُوبُهمْ مِنْ كُلّ غِشّ وَغَلّ وَدَغَلٍ ۔

ہمارے شیعہ وہ ہیں جن کے دل ہر طرح کے مکروفریب سے پاک ہوں ۔

(بحار الانوار، ج ۶۵ ص ۱۵۶ ح۱۰)

غربت اور شیعوں کا مارا جانا

غربت اور شیعوں کا مارا جانا

وَ اللّهِ الْبَلاَءُ وَ الْفَقْرُ وَ الْقَتْلُ اَسْرَعُ إِلَى مَنْ اَحَبّنَا مِنْ رَكْضِ الْبَرَاذِينِ، وَ مِنَ السّيْلِ إِلىَ صِمْرِهِ ۔

خداکی قسم بلا فقر وتنگدستی اورقتل ہمارے چاہنے والوں کی طرف تیزدوڑنے والے گھوڑوں اورسیلاب کے پانی سے بھی زیادہ تیز رفتار کے ساتھ آتے ہیں ۔

(بحار الانوار، ج ۶۴ ص ۲۴۹ ح۸۵)

اهل بيت (عليهم السلام) سے محبت

اهل بيت (عليهم السلام) سے محبت

امام حسین علیہ السلام نے فرمایا :

مَنْ اَحَبّنَا كَانَ مِنّا اَهْلَ الْبَيتِ ۔

جو شخص ہم اہل بیت (ع) سےمحبت كرےگاوه ہم میں سے ہوگا ۔

(نزهة النّاظر و تنبيه الخاطر، ص ۸۵ ح۱۹)

تمام مخلوق ہم اهل بيت(ع)کی اطاعت پر مامور ہے

تمام مخلوق ہم اهل بيت(ع)کی اطاعت پر مامور ہے

امام حسین علیہ السلام نے فرمایا :

وَاللّهِ مَا خَلَقَ اللّهُ شَيْئاً إِلا وَ قَدْ اَمَرَهُ بِالطّاعَةِ لَنَا ۔

خدا کی قسم خدا نے کسی بھی مخلوق کو پیدا نہیں کیا مگریہ کہ اسے ہم اہل بیت (ع) کی اطاعت کا حکم دیا ۔

(بحار الانوار، ج ۴۴ص ۱۸۱ ح۱)

اهل ‏بيت(ع) خداکے رازدار

اهل ‏بيت(ع) خداکے رازدار

نَحْنُ الّذِينَ عِنْدَنَا عِلْمُ الْكِتَابِ وَ بَيَانُ مَا فِيهِ وَ لَيْسَ عِنْدَ اَحَدٍ مِنْ خَلْقِهِ مَا عِنْدَنَا لاَِنّا اَهْلُ سِرّ اللّهِ.

ہم وہ لوگ ہیں جن کے پاس قرآن مجید کا علم اور ان سب چیزوں کی وضاحت ہے جو اس میں ہے اور جو کچھ ہمارے پاس ہے وہ ہمارے علاوہ کسی اور کے پاس نہیں ہے اس لیے کہ ہم خدا وند عالم کے رازدار ہیں ۔

(بحار الانوار، ج ۴۴ ص ۱۸۴ ح۱۱)

اہل بيت(ع)، ملائكه‏ کے استاد

اهل بيت(ع)، ملائكه‏ کے استاد

امام حسین علیہ السلام نے فرمایا :

اَىّ شَىْ‏ءٍ كُنْتُمْ قَبْلَ أَنْ يَخْلُقَ اللّهُ عَزّوَجَلّ آدَمَ (ع)؟ قَالَ كُنّا اَشْبَاحَ نُورٍ نَدُورُ حَوْلَ عَرْشِ الرّحْمنِ فَنُعَلّمُ لِلْمَلاَئِكَةِ التّسْبِيحَ وَ التّهْلِيلَ وَ التّحْمِيدَ ۔

امام حسين (ع) سےدریافت کیا گیا کہ خداوندعالم کی ذریعہ جناب آدم کی تخلییق سے پہلےآپ کیا تھے؟ آپ نےفرمایا: ہم نور کی صورت میں عرش الہی کا طواف کرتے تھےاور ملائکہ کو تسبیح و تہلیل اور حمدوثنا کا طریقہ سکھاتے تھے ۔

( بحار الانوار، ج ۵۷ ص ۳۱۱ ح۱)

اهل بيت (ع) سے محبت

اهل بيت (ع) سے محبت

امام حسین علیہ السلام نے فرمایا :

إِنّ حُبّنَا لَتُسَاقِطُ الذّنُوبَ كَمَا تُسَاقِطُ الرّيحُ الْوَرَقَ ۔

ہم اهل بيت (ع) کی محبت گناہوں کو ایسےمٹادیتی ہےجیسےہوا سوکھے پتوں کو گرادیتی ہے۔

(حياة الامام الحسين، ج ۱ ص۱۵۶)

رحمت الہی

امام حسین علیہ السلام نے فرمایا :

بُكَاءُ الْعُيُونِ وَ خَشْيَةُ الْقُلُوبِ رَحْمَةٌ مِنَ اللّهِ ۔

آنکھوں کارونااوردل کاخوفزدہ ہونارحمت الہی کی علامت ہے ۔

(مستدرك الوسائل، ج ۱۱ ص ۲۴۵ ح۳۵)

خداسےدوستى انسان‏ کا سرمايہ ہے

خداسےدوستى انسان‏ کا سرمايہ ہے

امام حسین علیہ السلام نے فرمایا :

خَسِرَتْ صَفْقَةُ عَبْدٍ لَمْ تَجْعَلْ لَهُ مِنْ حُبّكَ نَصِيباً ۔

اے میرے پروردگار! جسے تونے اپنی محبت سے محروم کردیا وہ گھاٹے میں ہے۔

(بحار الانوار، ج ۹۵ ص ۲۲۶ ح۳ )

خداوندعالم کی حمد و ثنا

خداوندعالم کی حمد و ثنا

امام حسین علیہ السلام نے فرمایا :

مَا خَلَقَ اللّهُ مِنْ شَىْ‏ءٍ إِلا وَ لَهُ تَسْبِيحٌ يَحْمَدُ بِهِ رَبّهُ ۔

خداوندعالم نےاپنی ہر مخلوق کے لیےایک تسبیح قرار دی ہےجس سے وہ اپنےخالق کی حمد وثنا کرتاہے ۔

( بحار الانوار، ج ۶۱ ص۲۹ح ۸)

گھاٹا اٹھانے والا

گھاٹا اٹھانے والا

امام حسین علیہ السلام نے فرمایا:

لَقَدْ خَابَ مَنْ رَضِىَ دُونَكَ بَدَلاً .

جو تیرے بدلے کسی اورپر راضی ہو جائے وہ گھاٹا اٹھانےوالوں میں سےہوگا ۔

(بحار الانوار، ج ۹۵ ص ۲۱۶ ح۳ )

خداکی سچی عبادت کااجر و ثواب

خداکی سچی عبادت کااجر و ثواب

امام حیسن علیہ السلام نے فرمایا :

مَنْ عَبَدَ اللّهَ حَقّ عِبَادَتِهِ آتاهُ اللّهُ فَوْقَ اَمَانِيهِ وَ كِفَايَتِهِ .

جو خدا کی سچی عبادت کرتا ہے خدا اس کی امید سے زیادہ اجرو ثواب دیتا ہے ۔

(بحار الانوار، ج ۶۸ ص ۱۸۴ ح۴۴)

عبادت تجار، بندگان و آزادگان‏

عبادت تجار، بندگان و آزادگان‏

امام حیسن علیہ السلام نے فرمایا :

إِنّ قَوْماً عَبَدُوا اللّهَ رَغْبَةً فَتِلْكَ عِبَادَةُ التّجّارِ وَ إِنّ قَوْمَاً عَبَدُوا اللّهَ رَهْبَةً فَتِلْكَ عِبَادَةُ الْعَبِيدِ وَ إِنّ قَوْمَاً عَبَدُوا اللّهَ شُكْراً فَتِلْكَ عِبَادَةُ الاَحْرَارِ وَ هِىَ اَفْضَلُ الْعِبَادَةِ.

ایک جماعت خدا کی عبادت لالچ میں کرتی ہےیہ تاجروں کی عبادت ہے ایک جماعت خدا کی عبادت خوف کی وجہ سے کرتی ہےیہ غلاموں کی عبادت ہے ایک جماعت خدا کا شکر بجالانے کے لیے اس کی عبادت کرتی ہے یہ آزاد لوگوں کی عبادت ہے ۔

(تحف العقول، ص ۲۷۹ ح۴)

خداکی انسان‏ پر نظارت

خداکی انسان‏ پر نظارت

امام حیسن علیہ السلام نے فرمایا :

عَمِيَتْ عَيْنٌ لاَ تَرَاكَ عَلَيْهَا رَقِيباً.

اندھی ہے وہ آنکھ جو تجھے نہ دیکھے جب کہ تو اس پر ناظر اور نگراں ہے۔

(بحار الانوار، ج ۹۵ ص ۲۲۶ ح۳)

خداوندعالم کو پالینا

خداوندعالم کو پالینا

امام حیسن علیہ السلام نے فرمایا :

مَاذَا وَجَدَ مَنْ فَقَدَكَ وَ مَا الّذِى فَقَدَ مَنْ وَجَدَكَ۔

اے میرےپروردگار! جو تجھےنہیں پاسکااسے کیا ملا ،اورجس نے تجھے پالیا اس نے کیا کھویا ۔

(بحار الانوار، ج ۹۵ ص ۲۲۶ ح۳)