ایک بزرگ سے کسی نے پوچھا:

 آپ نے اپنی ساری عمر میں کیا کچھ سیکھا؟

بزرگ نےجواب دیا: 

میں نے سیکھا

🔹کہ دنیا قرض ہے جلدی یا دیر سے لوٹانا تو پڑے گا.

میں نے سیکھا

🔹کہ مظلوم کا حق جلدی یا دیر سے لیا ضرور جاتا ہے.

میں نے سیکھا  

🔹کہ ہماری دنیا ممکن ہے ایک لمحہ میں ختم ہو جائے لیکن ہم اس بات سے غافل ہیں.       

میں نے سیکھا  

 🔹کہ ہماری زندگی کا اصلی سرمایہ میٹھی گفتگو، فراخ دلی اور دوسروں کی خطاء سے درگذر کرنا  ہے.

میں نے سیکھا

🔹کہ دنیا میں دولت مند ترین لوگ وہ ہیں جن کے پاس سلامتی، امن اور سکون ہو۔

میں نے سیکھا

🔹 کہ جؤ بو کر گندم نہیں کاٹی جاتی .

میں نے سیکھا

🔹کہ زندگی ختم ہو جاتی ہے مگر کام ختم نہیں ہوتے.

میں نے سیکھا 

🔹جو یہ چاہتا ہے کہ لوگ میری بات سنیں تو اسے دوسروں کی بھی سننی چاہیے.

میں نے سیکھا  

🔹کہ کسی کی شخصیت کو جاننا چاہتے ہو تو اس کے ساتھ سفر کرو.

میں نے سیکھا 

🔹 کہ جو ہمیشہ یہ کہتے ہیں کہ ہم یہ کر سکتے ہیں ہم وہ کر سکتے ہیں حقیقت میں وہ کچھ بھی نہیں کر سکتے.

میں نے سیکھا 

🔹وہ سب جو آج قبروں میں دفن ہیں وہ بہت کچھ کر گئے مگر پھر بھی ان کی ہزاروں خواہشیں ان کے ساتھ دفن ہو گئیں.