امانتداری
بعض چیزیں ایسی ہیں جن کا ایمان کے ساتھ کوئی تعلق نہیں ہوتا..
بلکہ دنیا کے تمام مذاھب اور کلچر انہیں قبول کرتے ہیں . مثلا 👈امانتداری 👉
قرآن کریم میں خدا کا واضح حکم ہے:
🕋 إِنَّ اللهَ یَأْمُرُکُمْ أَن تُؤَدُّوا الْأَمَانَاتِ إِلَیٰ أَهْلِهَا (نساء/۵۸)
خداوند تمہیں حکم دیتا ہے ، کہ امانتوں کو ان کے صاحبان کو لوٹا دو۔
اسلام میں امانتداری کی اتنی زیادہ سفارش ہوئی ہے که، امام صادق (ع) نے فرمایا:
لَا تَغْتَرُّوا بِصَلَاتِهِمْ وَ لَا بِصِیَامِهِمْ، وَلَکِنِ اخْتَبِرُوهُمْ عِنْدَ صِدْقِ الْحَدِیثِ وَ أَدَاءِ الْأَمَانَةِ.
لوگوں کے نماز و روزه کے چکر میں نہ آؤ؛ بلکہ انہیں انکی صداقت اور مانت داری سے انہیں آزماؤ۔ (الکافی، ج۲، ص۳۸۸)
اور امام سجاد (ع) ہمیشہ فرماتے تھے:
عَلَیْکُمْ بِأَدَاءِ الْأَمَانَةِ..
فَوَ الَّذِی بَعَثَ مُحَمَّداً بِالْحَقِّ نَبِیّاً، لَوْ أَنَّ قَاتِلَ أَبِیَ الْحُسَیْنِ بْنِ عَلِیٍّ علیه السلام ائْتَمَنَنِی عَلَی السَّیْفِ الَّذِی قَتَلَهُ بِهِ لَأَدَّیْتُهُ إِلَیْهِ.
امانتداری کی کوشش کریں...
👈 قسم ہے اس ذات کی جس نے پیغمبر کوحق پر مبعوث فرمایا، اگر میرے بابا حسین بن علی، کا قاتل وہ تلوار جس سے اس نے میرے بابا کو شھید کیا تھا، میرے پاس امانت رکھے تو میں اسکی امانت میں خیانت نہیں کروں گا اور اسے لوٹا دوں گا . (امالی صدوق، ص۱۴۸)
🔶 ہمیں ہر قسم کی امانت میں، اچھا امانتدار ہونا چاہیے:
✔ سلامتی، زندگی اور جوانی، ہمارے پاس ایک امانت ہے۔
✔ اولاد ، امانت ہے ماں باپ کے پاس ..
✔ شاگرد، امانت ہے استاد کے پاس..
✔ بیت المال، امانت ہے حاکم کے پاس ..