روایات اهل بیت میں موسیقی کے نقصانات
روایات اهل بیت میں موسیقی کے نقصانات
1️⃣ ناگھانی اموات اور دعاؤں کا قبول نہ ہونا
✍️امام صادق (ع) فرماتے ہیں:
جس گھر میں موسیقی ہو وہ گھر مصیبتوں اور اموات سے بچ نہیں سکتا اور ایسے گھروں میں دعا قبول نہیں ہوتی اور رحمت کے فرشتے بھی ایسے گھر میں داخل نہیں ہوتے. (الکافی، جلد6، ص433)
2️⃣ اختلاف کا سبب
✍️امام صادق (ع) فرماتے ہیں:
موسیقی سے دل لگی دلوں میں اختلافات پیدا کرتی ہے جیسا کہ پانی سبزہ کو پیدا کرتاہے. (الکافی، جلد6، ص434)
3️⃣ موسیقی زندگی سے برکت کے چلے جانے کا سبب بنتی ہے.
✍️ پیغمبرِ اکرم ص نے فرمایا:
فرشتے ایسے گھر میں داخل نہیں ہوتے جس میں قمار ، شراب اور آلات موسیقی ہوں۔اھل خانہ کی دعا قبول نہیں ہوتی اور خیر برکت ایسے گھر سے ختم ہو جاتی ہے. (وسائل الشیعه، ج12، ص235)
4️⃣ زنا کی رغبت دلانا
✍️رسول خدا ص نے فرمایا:
غنا اور موسیقی ایسے کام ہیں جو زنا کی طرف کھینچتے ہیں. (الدر المنثور، ج5، ص305)
5️⃣ عذاب اخروی
✍️ رسول خدا ص نے فرمایا:
جو موسیقی سنتا ہے قیامت کے دن اس کے کانوں میں ابلتا ہوا سیسہ ڈالا جائے گا. (مستدرک الرسائل، ج13، ص222)
6️⃣ قساوت قلب
رسول خدا (ص) نے حضرت علی سے فرمایا:
يا على! تین کام دل کو سخت بناتے ہیں ۔
1۔ آواز و موسيقى سننا
2۔ شكارکرنا
3۔ ظالم حکمران کے دربار جانا.
(نصایح، ترجمه آیت الله احمدجنّتی ،ص134)