*قَالَ رَسُولُ اَللَّهِ صَلَّى اَللَّهُ عَلَيْهِ وَ آلِهِ*:  *ثَلاَثَةٌ مَنْ فَعَلَهُنَّ مَلْعُونٌ اَلْمُتَغَوِّطُ فِي ظِلِّ اَلنُّزَّالِ وَ اَلْمَانِعُ اَلْمَاءَ اَلْمُنْتَابَ وَ سَادُّ اَلطَّرِيقِ اَلْمَسْلُوكِ*

امام جعفر صادق علیہ السّلام نقل کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللّٰہ علیہ وآلہ وسلّم نے فرمایا:
*تین ایسے کام ہیں جن کو انجام دینے والا شخص ملعون ہے؛*
1. مسافروں کے سائے میں بیٹھنے کی جگہ پر پیشاب کرنے والا
2. پانی کے عمومی منبع سے منع کرنے والا
3. لوگوں کا راستہ روکنے والا

*اہم نکات*
1. لعنت سے مراد اللّٰہ تعالٰی کی رحمت سے محروم ہونا ہے
2. مسافروں کے سائے میں بیٹھنے کی جگہ سے مراد عام ہے چاہے وہ مسافر خانہ ہو، درخت ہو یا کسی دیوار کا سایہ ہو، یا اگر سائے دار نہ بھی ہو لیکن مسافر وہاں پہ بیٹھتے ہوں
3. پانی کے عمومی منبع سے مراد، کنواں، چشمہ یا نلکہ وغیرہ ہے جس سے لوگ پانی پیتے ہیں یا بھر کے لے جاتے ہیں۔
4. "المنتاب" سے مراد باری باری پانی استعمال کرنا. یعنی ایک چشمہ ہے جہاں ایک ایک آدمی جا کے پانی پیتاہے، یا کچھ لوگوں نے مل کر نلکا لگایا ہو جس کو باری باری استعمال کرتے ہوں. اور اسی طرح کے باقی موارد بھی.
5. راستہ روکنے سے مراد ہے کہ لوگوں کو کسی عمومی راہ سے گزرنے سے روکنا، راستہ میں دیوار کھڑی کر دینا اور راہزنی وغیرہ.

📚 تهذيب الأحکام، ج1، ص30.