شیطان کے غلبے کا سبب بننے والے گناہ
حضرت موسیٰ علیہ السلام ایک جگہ بیٹھے تھے کہ اچانک شیطان ایک رنگ برنگی ٹوپی پہنے ہوئے ان کے پاس آیا۔ جب نزدیک ہوا تو ٹوپی اتا کے مؤدبانہ انداز میں ان کے سامنے کھڑا ہو گیا۔
حضرت موسیٰ ع نے پوچھا: تو کون ہے؟
کہنے لگا: میں ابلیس ہوں!
حضرت موسیٰ ع نے فرمایا: تو ابلیس ہے؟ خدا مجھے اور دوسروں کو تجھ سے پناہ دے!
ابلیس نے کہا: میں اللہ کے نزدیک تمہارے مقام کی کی وجہ سے تم پر سلام کرنے کے لئے آیا ہوں!
حضرت موسیٰ ع نے پوچھا: یہ کیسی ٹوپی ہے جو تو نے سر پہ رکھی ہوئی ہے؟
کہنے لگا: اس کے زرق برق رنگوں سے لوگوں کے دلوں کو جذب کرتا ہوں۔
حضرت موسیٰ ع نے فرمایا: مجھے ایسا گناہ بتا کہ اگر کوئی شخص اسے انجام دے تو تو اس پر غالب آ جاتا ہے اور جہاں چاہے اسے کھینچ کر لے جاتا ہے۔
ابلیس نے کہا: «إِذَا أَعْجَبَتْهُ نَفْسُهُ وَ اِسْتَكْثَرَ عَمَلَهُ وَ صَغُرَ فِي عَيْنِهِ ذَنْبُهُ».
♦️ تین گناه ہیں کہ اگر انسان ان میں گرفتار ہو جائے تو میں اس پر غالب رہتا ہوں؛
🔸 جب انسان خود پسندی اختیار کرنے لگے؛
🔸 اپنے عمل کو زیادہ شمار کرے؛
🔸 اپنے گناہ کو چھوٹا سمجھے۔
الکافی، ج2، ص314
علمی ، فکری ، تحقیقی ، تبلیغی