نماز کی کتنی مقدار قبول ہوتی ہے
قال رسول الله صلي الله عليه و آله و سلم:
إنّ العَبدَ لَيُصَلِّي الصَّلاةَ لا يُكتَبُ لَهُ سُـدسُها و لا عُشرُها و إنّما يُكتَبُ لِلعَبدِ مِن صَلاتِهِ ما عَقَلَ مِنها.
رسول خدا صلی اللہ علیہ وآلہ وسلّم نے فرمایا:
جو شخص نماز پڑھتا ہے اس کا چھٹا یا دسواں حصہ نہیں لکھا جاتا، اس کی نماز میں سے اتنی ہی مقدار لکھی جاتی ہے جو وہ معرفت و خشوع کے ساتھ پڑھتا ہے.
📚 بحار الأنوار، ج41، ص249.
+ نوشته شده در چهارشنبه بیست و هشتم آبان ۱۳۹۹ ساعت 7:24 توسط اسد عباس اسدی
|