قیام امام حسین ع کے مقاصد قسط 15
ج۔ مکہ سے کربلا کے راستے میں ملاقاتیں
5۔ زہیر بن قین
21 ذی الحج کو امام حسین علیہ السّلام «زرود» کے علاقے میں پہنچے. امام علیہ السّلام کی قیام گاہ کے قریب زہیر بن قین بجلی نے اپنا خیمہ نصب کیا ہوا تھا جو کہ اپنے خانوادہ اور کچھ دوست و احباب کے ساتھ حج کر کے کوفہ کی طرف پلٹ رہے تھے. وہ بنی امیہ کو چاہنے والا تھا اور امام ع کے خاندان کو اچھا نہیں سمجھتا تھا. امام ع نے ایک شخص کو اس کے ہاں بھیجا لیکن وہ امام سے ملاقات کرنے پر راضی نہیں تھا.
اس کی بیوی دیلم یا دلہم جو کہ عمر کی بیٹی تھی، نے کہا: سبحان اللہ، فرزند پیغبر ص تجھے بلا رہے ہیں اور تو جانے سے انکار کر رہا ہے!
زہیر اپنی جگہ سے اٹھا اور امام ع کی طرف گیا لیکن تھوڑی ہی دیر بعد واپس آ گیا، (وہ اس حال میں تھا کہ) اس کا چہرہ چمک رہا تھا اور بہت خوش تھا اور وہ اچانک تبدیل ہو چکا تھا. اس نے اپنی بیوی کا حق مہر ادا کر کے اس کے بھائی کے ساتھ بھیج دیا اور کہا:
اِنِّی قَدْ وَطَّنْتُ نَفْسِی عَلَی الْمَوْتِ مَعَ الْحُسَین
میں نے اپنے آپ کو امام حسین علیہ السّلام کے ساتھ شہید ہونے کے لئے آمادہ کر لیا ہے.
اور اپنے ساتھیوں سے کہا: تم میں سے جو چاہے میرے ساتھ آ جائے ورنہ آج یہ ہماری آخری ملاقات ہوگی اور پھر ایک حدیث نقل کی کہ جب ہم «بلنجر» کے مقام پر جنگ کر رہے تھے (بلنجر دریا خزر کے قریب واقع ایک شہر کا نام ہے) اللّٰہ تعالٰی نے ہمیں فتح عطا فرمائی اور بہت سارا مال غنیمت ہمارے ہاتھ میں آیا، سلمان فارسی نے ہم سے کہا:
اِذا اَدْرَکتُمْ سَید شَبابِ آلِ مُحَمَّدٍ فَکونُوا اَشَدُّ فَرَحاً بِقِتالِکمْ مِمَّا اَصَبْتُمُ الْیوْمَ مِنَ الْغَنائِمِ
جب آل محمد ص کے جوانوں کے سردار یعنی امام حسین ع کی خدمت میں حاضر ہونا تو ان کے ہمراہ جنگ کرنے ( مدد و نصرت کرنے) میں آج کے دن اس مال غنیمت کے حصول کی خوشی سے زیادہ خوشی محسوس کرنا.
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
📚حوالہ جات
1▪️حیاۃ الامام الحسین ، ج3، ص66؛
2▪️ الارشاد، ج2، ص73؛
3▪️ الاستیعاب، ج2، ص632،
4▪️قصہ کربلا، ص179؛
5▪️تأملی در نہضت عاشورا، ص84-85.