امت واحدہ
فرقہ بندی ہے کہیں اور کہیں ذاتیں ہیں ۔۔ کیا زمانے میں پنپنے کی یہی باتیں ہیں
عالم اسلام میں اس وقت زبوں حالی کا مرض اتھاہ گہرائیوں تک پہنچ چکا ہے مسلمان ممالک کے سربراہان عالمی طاغوتی طاقتوں کے دام تزویر میں پھنس کر رہ گئے ہیں ، پوری دنیا کے مسلمان انتہائی کرب ناک کیفیت سے دو طار ہیں فلسطین ہو یا شام ، یمن ہو یا افغانستان ، کشمیر ہو یا پاکستان ،مسلمان ظلم و جور کی چکی میں پس رہے ہیں ، مظلوم اور بے گناہ لوگوں کا قتل عام کیا جا رہا ہے ۔ مسلمان حکمران اپنی اپنی حکمرانی کی حفاظت میں مصروف عمل ہیں ، ان سب مظالم اور استحصال کا سبب امت مسلمہ کا باہمی اختلاف و انتشار ہے ۔ ضرورت اس امر کی ہے کہ تمام اہل اسلام باہمی فروعی اور علاقاعی و لسانی اختلافات بھلا کر ملت واحدہ بن جائیں اور اتحاد و یگانگت سے اسلام کی مخالف قوتوں کا ڈٹ کر مقابلہ کریں ، تاکہ مسلمان قوم اپنے دین اسلام پر خود عمل پیرا ہو کر دیگر اقوام کی رہنمائی و رہبری کی طرف توجہ دیں ۔
مسلمانوں کو اللہ نے بہترین اُمت بنایا ہے۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ یہ آپس میں نیکی اور تقویٰ کا درس دیتے اور برائیوں سے ایک دوسرے کو روکنے والے ہیں۔ امر بالمعروف و نہی عن المنکر کا یہ اہم فریضہ اس وقت سرانجام ہو سکتا ہے جب ہم آپس میں پیار و اتفاق سے رہیں گے۔ شاید اسی لئے فتح و نصرت کو اللہ نے اجتماعی ایمان سے مشروط فرما دیا ہے۔ قرآن کریم میں ارشاد ربانی ہے کہوَاَنْتُمُ الْاَعْلَوْنَ اِنْ كُنْتُـمْ مُّؤْمِنِيْنَ
تم ہی غالب رہو گے اگر تم مومن ہو ( آلعمران/139)۔گویا جب پوری اُمت مسلمہ میں اتفاق و اتحاد کی فضاء قائم ہو جائے گی تو وہ سب ایک دوسرے کے ہمدرد،غم خوار اور جانثار بن جائیں گے اور ان کی صفوں میں ایسی شیرازہ بندی قائم ہو جائے گی کہ کوئی بڑی سے بڑی عالمی قوت بھی ان کی راہ میں رکاؤٹ نہ بن پائے گی۔ ہمیں تو اللہ خود اپنی مقدس کتاب ہدایت میں یہ حکم دے رہا ہے ، ارشاد ہوتا ہے : وَاعْتَصِمُوْا بِحَبْلِ اللّـٰهِ جَـمِيْعًا وَّلَا تَفَرَّقُوْا اور سب مل کر اللہ کی رسی کو مضبوطی سے تھامے رکھو اور تفرقے میں نہ پڑو (آل عمران/ 103)
وطن عزیز پاکستان میں عرصہ دراز سے مسلمانوں اپنے مسلمان بھائیوں کا بے دریغ خون بہا رہے ہیں ،کوئیٹہ سے پاراچنار تک ہزاروں خواتین بیوہ اور بچے یتیم ہوئے ۔ اسلام کے داعی اور شدت پسند مذہبی گروہ کیوں نہیں سوچتے کہ یہ اسلام کی خدمت نہیں ، بلکہ دین اسلام کی سراسر مخالف ہے ۔ عالمی طاغوتی قوتیں سب مسلمانوں کو ایک جیسا سمجھتی ہیں اور وہ سب کے مشترکہ دشمن ہیں ۔ کاش یہ بات وہ لوگ جو غیروں کے مفاد کے لئے کام کر رہے ہیں ، سوچتے اور اسلامی اتحاد کی کوشش کر کے غیروں کے ارادے خاک میں ملا دیتے ۔
ہم نے قرآن اور صاحب قرآن کی تعلیمات کو پس پشت ڈال دیا ہے، اس لئے آج ہم مفلوک الحال اورپریشان ہیں۔ موجودہ حالات پکار پکار کر کہہ رہے ہیں،وقت کا اہم تقاضہ ہے کہ ہم مسلمان اتحاد واتفاق کی فضاء قائم کریں۔ فرقہ واریت کا زہر جو ہماری نئی نسل میں ڈالا گیا ہے اس کو پیار بڑھا کر ختم کریں۔
ہمارے پیارے نبی ﷺ کی تعلیمات کے مطابق ہر کلمہ گو دوسرے کلمہ گوکا بھائی ہے ۔ نیز فرمایا ایک مسلمان دوسرے مسلمان کے لئے دیوار کی مانند ہے جس کی اینٹ دوسری اینٹ کو مضبوط کرتی ہے ۔ پیارے نبی ﷺ کا یہ بھی فرمان ہے کہ تمام مسلمان جسد واحد کی مانند ہیں ، جب ایک عضو تکلیف میں ہو تو سارا جسم درد اور بے چینی محسوس کرتا ہے
البلاغ المبین کے صفحات پر بارہا ہم نے اتحاد امت کی طرف اہل اسلام کی توجہ دلائی ہے ۔ ہم تمام مکاتب فکر کے علماء اور دانشور حضرات سے دل کی گہرائیوں سے اپیل کرتے ہیں کہ تعلیمات اسلام کے لئے متحد ہو جائیں اور ایک آواز ہو کر مسلمانوں کی خیر خواہی اور فلاح و بہبود کے لئے سینہ سپر ہو جائیں ، تاکہ ظلم و غارت گری کے بادل چھٹ جائیں اور امت اسلامیہ عزت کی زندگی بسر کر سکے
اللہ تعالیٰ ہم سب کو آپس میں اخوت و محبت و ہمدردی اور ملکی وملی اور سماجی و سیاسی اور مسلکی و فروعی اختلافات سے بچائے اور امت واحدہ بن کر رہنے کی توفیق عطاء فرمائے۔ خدا کرے کہ ہمارا کھویا ہوا شاندار ماضی ہمیں دوبارہ مل جائے اور ہم پھر سے ایک بار سر بلندی و سرخروی سے اس دنیا میں جیئیں اور جب اس دنیا سے جائیں تو اخروی کامیابی بھی ملے۔اللہ تعالیٰ ہم سب کو اتحاد و اتفاق سے رہنے کی توفیق نصیب فرمائے۔ آمین