کیا یہ کائنات صرف اللہ نے بنائی ہے یا کوئی اور بھی تخلیق کائنات میں اللہ کا شریک تھا
کیا یہ کائنات صرف اللہ نے بنائی ہے یا کوئی اور بھی تخلیق کائنات میں اللہ کا شریک تھا
تخلیق میں توحید کا مفہوم
خالقیت خدا کی ایک صفت ہے مخلوق کی تخلیق میں خدا کا کوئی شریک نہیں ہے اور کائنات کا خالق خدا کے سوا کوئی نہیں ہے۔
توحید در خالقیت ، جسے بعض اوقات تخلیق میں توحید یا افعال میں توحید سے تعبیر کیا جاتا ہے، فلسفیوں کی اصطلاح میں، اس کا مطلب یہ ہے کہ تمام نظام، سنن ، علل و معلول ، اثرات اور اسباب خدا کے افعال اور ارادہ کا نتیجہ ہیں۔ جس طرح خدا کا اپنی ذات میں کوئی شریک نہیں ہے، اسی طرح اس کے افعال میں بھی اس کا کوئی شریک نہیں ہے۔
"لا حول ولا قوۃ الا باللہ"
قرآن کریم اس مسئلے کو کس نظر سے دیکھتا ہے؟
قرآن کریم نے متعدد آیات میں دنیا کی تخلیق میں خدا کے لاشریک ہونے پر زور دیا ہے۔
بطور نمونہ چند آیات پیش خدمت ہیں:
1️⃣ قُلِ اللَّهُ خالِقُ کُلِّ شَیْءٍ وَ هُوَ الْواحِدُ الْقَهَّارُ ۔
کہہ دیجئے کہ صرف اللہ ہی تمام چیزوں کا خالق ہے وه اکیلا ہے اور زبردست غالب ہے
(سورہ رعد، ایت 16)
2️⃣ اللَّهُ خالِقُ کُلِّ شَیْءٍ وَ هُوَ عَلى کُلِّ شَیْءٍ وَکِیلٌ ۔
اللہ ہی ہر چیز کا پیدا کرنے والا ہے، اور وہی ہر چیز کا نگہبان ہے۔
(سورہ زمر، آیت 62)
3️⃣ ذلِکُمُ اللَّهُ رَبُّکُمْ خالِقُ کُلِّ شَیْءٍ لا إِلهَ إِلاَّ هُوَ ۔
وہی اللہ ہے تمہارا رب، ہر شے کا خالق ، اس کے سوا کوئی معبود نہیں ۔
(سورہ مومن، آیت 62)
4️⃣ َھلْ مِنْ خَالِقٍ غَيْـرُ اللّـٰهِ يَرْزُقُكُمْ مِّنَ السَّمَآءِ وَالْاَرْضِ ۚ لَآ اِلٰـهَ اِلَّا هُوَ ۖ فَاَنّـٰى تُؤْفَكُـوْنَ .
بھلا اللہ کے سوا کوئی اور بھی خالق ہے جو تمہیں آسمان اور زمین سے روزی دیتا ہو ، اللہ کے سوا اور کوئی معبود نہیں ، پھر کہاں الٹے جا رہے ہو ۔
(سورہ فاطر، آیت 3)
5️⃣ رَبُّنَا الَّذِی أَعْطى کُلَّ شَیْءٍ خَلْقَهُ ثُمَّ هَدى؛[9]
ہمارا رب وہ ہے جس نے ہر چیز کو اس کی صورت عطا کی پھر راہ دکھائی ۔
(سورہ طه، آیت 50)
روایت
امام علی علیہ السلام نے فرمایا:
«لم یشرکه فی فطرتها فاطر، و لم یعنه علی خلقها قادر» چیونٹی (اور اس جیسی) چھوٹی سے چھوٹی مخلوق کی تخلیق میں بھی کوئی خدا کا شریک نہیں تھا اور اس نے کسی سے مدد نہیں لی
(نهج البلاغه، خطبه 185)
مزید فرمایا:
«و لا شریک له اعانه علی ابتداع عجائب الامور»
خدا کا کوئی شریک نہیں جو دنیا کے عجائبات پیدا کرنے میں اس کی مدد کرے۔
(نہج البلاغہ ، خطبه 91)