جناب علی اکبر
📌 جناب علی اکبر
◀️ امام حسین(ع) کا سب سے بڑا بیٹا ، ماں جناب لیلیٰ تھیں.
◀️ وہ راوی حدیث، مرد رشید، شجاع، راستگو، پاک، درستکار اور اخلاق میں اور شکل و صورت میں رسول خدا(ص) جیسا تھا
◀️جناب علی اکبر، نے سپاہ ابن زیاد کی طرف سے دئے گئے امان نامہ کو رد کر دیا۔
◀️اگرچه سن جناب اکبر کے بارے میں بہت سارے اقوال موجود ہیں ، لیکن 23 سال یا 27 سال درست ہے .
◀️ آپ کے زیارت نامہ کے مطابق کہ جو اھل بیت سے نقل ہوا ہے ، علی اکبر کی بیوی بھی تھی اور احتمال یہ ہے کہ دو بچے بھی تھے جن میں سے ایک کا نام حسن تھا .
◀️ آپ کربلا میں بنی ہاشم کے پہلے شھید تھے.
◀️علی اکبر میدان جنگ میں وارد ہوتے ہوئے فرماتے ہیں:
میں علی، فرزند حسین بن علی(ع) ہوں ،
خدا کی قسم ہم جانشینی پیغمبر کیلئے جس سے زیادہ حق دار ہیں.
آپ (دشمنان) کو نیزہ و تلوار سے اتنا ماریں گے کہ نیزے ٹوٹ جائیں گے اور تلواریں ٹیڑھی ہو جائیں گیں .
◀️جب جنگ زیادہ شدید ہوئی تو آپ ث کافی دشمنوں کو واصل جہنم کیا ، بابا حسین کے پاس آئے اور عرض کی:
بابا جان!، پیاس کی شدت ہے اور لوہے (زره) کے وزن نے بے قرار کر دیا ہے . کیا پانی ہے ؟ امام روئے اور فرمایا: «بیٹاجان!، کہاں سے پانی لے آؤں؟، تھوڑا اور جنگ کریں بہت جلد رسولخدا سے ملاقات کرو گے وہ ت
ہیں کوثر سے سیراب کریں کہ اس کے بعد کبھی پیاس نہیں رہو گے !»
◀️مُرَّة بنمُنْقِذ بننُعْمان عَبدي لَيْثي کہتا ہے اگر یہ جوان میرے پاس سے گزرا تو میں اسے قتل کروں گا پس جب علی اکبر اسکے قریب سے گزرے اس نے وار کیا علی اکبر زمین پر جا گرے دشمن نے محاصرہ کر لیا اور تلواروں کے وار کر کر کے شھید کر دیا.
◀️علياکبر نے وقت آخر آواز دی:
«باباجان! خداحافظ، یہ نانا محمد ہیں جو آپکو سلام دے رہے ہیں اور کہ دہے ہیں جلدی میرے پاس آجاؤ».
پھر آپ کی روح پرواز کر گئی.
◀️امام حسین(ع) نے علی اکبر کی شھادت کے وقت ،جلدی سے خود کو اپنے جوان بیٹے تک پہنچایا چہرے کا بوسا لیا گلے کا خون لیا اور آسمان کی طرف پھینک دیا.
◀️علی اکبر کے زیارت نامہ میں ہے:
صلی الله علیک و علی عترتک و اهل بیتک و آبائک و ابنائک.
📚ابن قولویه، کامل الزیارت، ص۴۱۶، ۲۹۳؛
📚ابن سعد، طبقات الکبری، ج۵، ص۲۱۲؛
📚یعقوبی، تاریخ، ج۲، ص۲۴۶؛
📚ابن اعثم، الفتوح، ج۵، ص۱۱۴؛
📚شيخ مفيد، الارشاد، ج2، ص106؛
📚طبري، تاريخ الامم و الملوک، ج5، ص446؛
📚خوارزمی، مقتل الحسین، ج۲، ص۳۰.