امام صادق علیہ السلام

 امام صادق علیہ السلام سے مروی ہے کہ میری زمین ایک ایسے شخص کے ساتھ مشترک تھی جو نجومی تھا ۔ستاروں کو دیکھ بھال کر کوئی قدم اٹھاتا اور معاملہ کرتا۔

مشترک زمین کی تقسیم میں بھی آج اور کل کرتا رہا ۔یہاں تک کہ ایک دن آیا اور کہا : آج میرے لیے اچھا ٹائم ہے آج ہی زمین کو تقسیم کریں گے ۔ زمین تقسیم ہو گئی لیکن نتیجہ یہ نکلا کہ اچھی زمین امام صادق علیہ السلام کے حصہ میں آ گئی جبکہ ہلکی زمین اس کے حصہ میں آئی۔

افسوس کے ساتھ ہاتھ پر ہاتھ کو مار کر کہا : آج جیسا دن پہلے کبھی نہیں دیکھا ۔(یعنی اتنے نقصان کا معاملہ پہلی مرتبہ ہوا ہے)

 امام علیہ السلام نے فرمایا : اپنے علم سے استفادہ نہیں کیا تھا کیا؟

کہا: 

میں اپنے علم کے مطابق اپنے لیے نیک اور آپ کے لیے نحس گھڑی کا انتخاب کر کے آیا تھا ۔پتہ نہیں الٹا کیسے ہو گیا ؟ 

 امام نے فرمایا : چاہتے ہو اپنے آباء و اجداد سے ایک حدیث آپ کوسناوں؟

اس نے کہا : جی بالکل ۔

امام نے فرمایا کہ رسول اکرم صل اللہ علیہ و آلہ وسلم فرماتے ہیں:

 جو چاہتا ہے کہ دن کی نحوست سے امان میں رہے تو اسے چاہیے صبح کا آغاز صدقہ سے کرے یہ صدقہ اس دن کی نحوست سے اسے بچائے گا اور جو رات کی نحوست سے بچنا چاہتا ہے وہ رات کے شروع میں صدقہ دے ۔

امام نے فرمایا : آج جب زمین تقسیم کرنے کے لیے گھر سے نکلا تو صدقہ دے کر آیا ۔ اس صدقہ کا فائدہ میرے لیے تیرے علم نجوم سے بہتر نکلا ۔

📚زندگانى حضرت امام جعفر صادق علیه السلام، ص ۴۱