بلند مرتبہ ہونے کی خواہش
امام باقر علیہ السلام
بغیر چرواہے کے بکریوں کے ریوڑ کو اتنا جلدی نقصان وہ دو درندے بھیڑئیے نہیں پہنچا سکتے جو ایک (ریوڑ کے)آگے سے حملہ کرے دوسرا (ریوڑ کے) پیچھے سے ،جتنا جلدی حب دنیا اور بلند مرتبه(ہونے) کی خواہش مومن کے دین کو نقصان پہنچاتی ہیں ۔
نکتہ
شرف اور بلند مرتبہ ہونے کی خواہش سے مراد یہ ہے کہ انسان ایسی عزت اور مقام کا طلب گار ہو کہ جہاں جائے لوگ کھڑے ہو کر اس کا استقبال کریں ۔اس کے ہاتھ چومیں ،جھک کر اس کے گھٹنوں پر ہاتھ لگائیں ۔ سب سے اونچی کرسی اس کی لگے وغیرہ وغیرہ ایسی چیزوں کی خواہش اور چاہت مومن کے دین کی دشمن ہے
عَنْ أَبِي جَعْفَرٍ عَلَيْهِ اَلسَّلاَمُ قَالَ: مَا ذِئْبَانِ ضَارِيَانِ فِي غَنَمٍ لَيْسَ لَهَا رَاعٍ هَذَا فِي أَوَّلِهَا وَ هَذَا فِي آخِرِهَا بِأَسْرَعَ فِيهَا مِنْ حُبِّ اَلْمَالِ وَ اَلشَّرَفِ فِي دِينِ اَلْمُؤْمِنِ
📚الکافی ج 2ص 315